Tuesday 11 August 2020

،Aticle # 70جھوٹ بولنے کے عالمی مقابلے کا فاتح ایک بچہ رہا

 جھوٹ بولنے کے عالمی مقابلے کا فاتح ایک بچہ رہا

اس نے جو جھوٹ بولا وہ %100 سچ تھا 

تحریر : اظہر عزمی



کہتے ہیں ایک مرتبہ جھوٹ بولنے کا عالمی مقابلہ منعقد ہوا ۔ دنیا کے بڑے بڑے جھوٹے اس میں شریک ہوئے ۔ ایک سے ایک بڑا جھوٹ بولا گیا ۔ جج صاحبان ہر جھوٹ ہر ہمہ تن گوش تھے ۔ حاضرین بھئ جھوٹوں سے محظوظ ہو رہے تھے ۔ قریب تھا کہ مقابلہ ختم یو جائے کہ پروگرام کے میزبان نے ایک نام پکارا ۔ سب نے دیکھا کہ نام تو پکارا گیا ہے مگر وہ کون ہے نظر نہیں آرہا ۔


 کچھ دیر بعد ایک بچہ اسٹیج پر نمودار ہوا ۔ سب حیران تھے کہ یہ معصوم سا بچہ کیا جھوٹ بولے گا ۔ ایک سے ایک جھوٹا اپنے فن کا مظاہرہ کر گیا تھا ۔ کچھ نے تو واقعی پالا مار لیا تھا ۔ مقابلے میں شریک جھوٹوں نے بھئ بچے کو دیکھا تو ایک دوسرے کو دیکھ کر مسکرائے کہ اس نے کیا مقابلہ کرنا ہے ۔ اسے ابھی جھوٹ بولنا ہی کہاں آتا یوگا ۔ یہ فن تو ایک عمر گزارنے کے بعد آتا ہے ۔ بہر حال مقابلے کا اپنا ایک فارمیٹ تھا اس لئے بچے کو مقابلے میں شریک ہونا تھا ۔ سب کا خیال تھا کہ یہ فارمیلیٹی کی حد تک ہے ۔  


بچے نے اسٹیج پر آتے ہی جو جملہ کہا وہ حیران کن تھا : میں جھوٹ نہیں بولوں گا ۔ سب ہنسنے لگے ۔ کچھ نے کہا: بیٹا پھر یہاں کیا لینے آئے ہو؟ ۔ بچے میں کمال کا اعتماد تھا بولا : اب جو میں کہہ رہا ہوں سنیں ۔ آپ جھوٹ بولنے کے اس عالمی مقابلے میں میرا سچ کے ساتھ شریک ہونا سمجھ جائیں گے ۔ یہ کہنے کے ساتھ ہی  اس نے چند جملے انتہائی سادگی سے ادا کئے پھر کیا تھا ہر طرف سے داد و تحسین کے ڈونگرے برسنے لگے ۔ تالیوں کی گونج تھی کہ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی تھی ۔ بڑے بڑے جھوٹوں کے منہ لٹک گئے ۔ انہیں لگا کہ ان کی زندگی بھر کی جھوٹ گڑھنے کی محنت ایک بچے نے ضائع کر دی ۔


کچھ دیر بعد جیوری نے مقابلہ کے نتائج کا اعلان کیا اور اس سچ کو تاریخ انسانی کا سب سے بڑا جھوٹ قرار دیتے ہوئے بچے کو جھوٹ بولنے کے عالمی مقابلے کا فاتح قرار دے دیا ۔


آپ سوچ رہے ہوں گے کہ اس نے اپنی بات پر قائم رہتے ہوئے ایسا کیا سچ بولا ہوگا کہ جو سب سے بڑا جھوٹ بھی ہو ۔ 


اس نے بتایا : ایک ریلوے اسٹیشن پر دو عورتیں جو اندھی ، گونگی اور بھری بالکل بھی نہیں تھیں اور نہ ہی ایک دوسرے سے کبھی ملی تھیں ، ٹرین لیٹ ہونے کے سبب رات بھر انتظار گاہ میں ایک ہی بینچ پر بیٹھی رہیں اور انہوں نے ایک دوسرے سے بات نہیں کی ۔


اب آپ تالیاں تو نہیں بجائیں گے لیکن %100  سچ ہر مبنی اس جھوٹ سے انکار تو نہیں کر سکیں گے ۔

عمر بڑھ جائے تو ایک محترمہ سے بچ کر رہیں . Article 91

Article # 91 رنج و مزاح  عمر بڑھ جائے تو ایک محترمہ سے بچ کر رہیں  تحریر : اظہر عزمی ہمارے ایک دوست بہت دلچسپ ہیں ۔ گفتگو میں آخر تک تجسس و ...