Wednesday 28 July 2021

Yousuf khan se Dilip Kumar . Shaks se shaksiat ka safar.۔ Article # 83


Article # 83

یوسف خان سے دلیپ کمار

شخص سے شخصیت کا سفر

تحریر : اظہر عزمی


اب تو فلم دیکھے ایک زمانہ ہو گیا ۔ جب لڑکپن سے نوجوانی میں قدم رکھ رہے تھے تو وہ زمانہ بلا شرکت غیر امیتابھ بچن کا تھا ۔ ان کی شخصیت کا جادو واقعتاًسر چڑھ کر بول رہا تھا جس کو دیکھو بیچ کی مانگ نکالے امیتابھ بچن بنا پھرتا ۔ بس ایک میرے چچا تھے جو ایک ہی بات کہتے کہ امیتابھ اچھا اداکار ہے مگر دلیپ کمار کو follow کرتا ہے ۔ اینگری ینگ مین کا کانسپٹ دلیپ کمار نے دیا ہے ۔ اداکاری کی ابجد سے اس وقت تو بالکل بھی واقف نہ تھے ۔ امیتابھ کے بال ، آواز ، لمبا قد اور ڈریسنگ کے ساتھ قیامت کی ڈائیلاگ

ڈلیوری کے آگے ہمیں اپنے چچا کی بات سمجھ میں نہ آتی ۔
جب ذرا عمر کے سال بڑھے اور دلیپ کمار کی فلمیں بالخصوص گنگا جمنا ، دیوداس اور مغل اعظم دیکھیں تو دلیپ کمار ذہن میں آنے شروع ہو گئے ۔ اس کے بعد کرانتی اور سودا گر دیکھی ۔ امیتابھ کے مقابل تو دلیپ کمار کبھی کسی فلم میں نہ آئے تھے اس لیے ہمارا ذہن تقابل نہیں کر پارہا تھا ۔

رمیش سپی کی ہدایتکاری میں بننے والی فلم شکتی میں دلیپ کمار اور امیتابھ آمنے سامنے تھے ۔ فلم بہت غور اور احتیاط سے دیکھی ۔ اداکاری کی تو خیر کیا سمجھ میں آتی لیکن انسانی نفسیات اور رشتے کی پہچان ہو چکی تھی ۔ اس فلم میں دلیپ کمار اور امیتابھ بچن باپ بیٹے بنے ۔ دلیپ کمار پولیس آفیسر اور امیتابھ بچن اینگری ینگ سن بنے ۔

شکتی میں دلیپ کمار اور امیتابھ کی اداکاری کا موازنہ تو ناقدین یا فن اداکاری کے ماہرین کی کر سکتے ہیں لیکن فلم کے ایک سین میں جب دلیپ کمار اور امیتابھ بچن کے درمیان گھر پر ایک جذباتی سین تھا ۔ امیتابھ کے بھرپور طویل مکالمہ کے جواب میں دلیپ کمار نے اپنے ماتھے پر انگلی کو پھیر ( ایسا عموما ہم سوچتے ہوئے کرتے ہیں ) کر بطور والد چہرے کے جو جامع ترین تاثرات دیئے تھے وہ امیتابھ پر بازی لے گئے تھے ۔ اسی فلم کے لیے فلم فیئر ایوارڈ بھی دلیپ کمار کے حصے میں آیا تھا ۔

عام طور پر اداکار اسکرپٹ کے علاوہ اجھا بول نہیں پاتے ۔ چند ایک کو چھوڑ کر زیادہ تر کا مطالعہ بہت واجبی سا ہوتا ۔ دلیپ کمار ایک وسیع المطالعہ شخص تھے ۔ ان کی گفتگو سن کر ایسا لگتا کہ آپ کسی اداکار سے نہیں بلکہ دانشور کی باتیں سن رہے ہیں ۔ عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ عموما ہیرو کا کردار کرنے والے اداکار اپنی جاذبیت اور مقبولیت قائم نہیں رکھ پاتے ۔ دلیپ کمار عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ اور بھی قدآور ہوتے چلے گئے ۔ امیتابھ بھارت کے دوسرے ایسے اداکار ہیں ۔

میں آج بھی امیتابھ کا مداح ہوں لیکن دلیپ کمار کی اداکاری اور شخصیت کا دیوانہ ہوں ۔ چہرے پر ایک عجیب سا اجلا پن تھا ، گفتگو کرتے تو لفظ موتی بن کر نکلتے اور شخصیت کو جگمگا دیتے ۔ شخص سے شخصیت بننے کی اگر کوئی کامیاب مثال ہے تو وہ دلیپ کمار کی ہے ۔ دلیپ کمار نے بے ہنگم اچھل کود ، غیر شائستہ مکالموں اور نازیبا حرکات و سکنات کے بجائے رموز اداکاری کو سمجھا اور اسے اعتبار و معیار بخشا ۔ اداکاری میں جو عزت و احترام دلیپ کمار نے کمایا ہے ۔ آج اور آنے والے دور کا بڑے سے بڑا اداکار اس کی آرزو کرے گا ۔

نہ جانے کیوں ، کانوں میں یہ گیت گونجنے لگا

سہانا سفر اور یہ موسم حسیں
ہمیں ڈر ہے ہم کھو نہ جائیں کہیں

No comments:

Post a Comment

عمر بڑھ جائے تو ایک محترمہ سے بچ کر رہیں . Article 91

Article # 91 رنج و مزاح  عمر بڑھ جائے تو ایک محترمہ سے بچ کر رہیں  تحریر : اظہر عزمی ہمارے ایک دوست بہت دلچسپ ہیں ۔ گفتگو میں آخر تک تجسس و ...