Saturday 23 March 2019

Client kay qissay ... Mazay mazay kay (1)


Article # 2


(1)کلائنٹس کے قصے ۔۔۔ مزے مزے کے

پروڈکٹ میں Milk  نام کو نہیں
 لیکن ٹی وی کمرشل میں Milk ہی Milk 


تحریر : اظہر عزمی
(ایک اشتہاری کی باتیں)


ایڈورٹائزنگ کی اصطلاح میں کلائنٹ اس عظیم المرتبت کو کہا جاتا ہے کہ جو اپنے برانڈ یا پروڈکٹ پر کام کرائے (برانڈ اور پروڈکٹ کے فرق پر کبھی بعد میں گفتگو ہوگی)۔ یہ کلائنٹ مالک بھی ہو سکتا اور تنخواہ دار ملازم بھی۔ پاکستان میں ملٹی نیشنل کمپنیز میں تو نہیں لیکن مقامی کمپنز جنہیں میں وطن کی مٹی کی نسبت سے مٹی نیشنل کمپنیز کہتا ہوں ، میں مالک یا ان کی اولادیں ہی فیصلہ سازی کرتی ہیں۔

کبھی کبھی اس ضمن میں بڑے دلچسپ واقعات پیش آتے ہیں جن کو بتانے سے مراد مزاح نہیں ہوتا بلکہ Mindset بتانا مقصود ہوتا ہے۔15 سے 20 سال پہلے ایک مرتبہ کنفیکشنری کے بڑے کلائنٹ نے اپنی نئی پروڈکٹ کے لانچنگ کمرشل کے لئے ہمیں بلایا۔ ہم لاو لشکر کے ہمراہ ان کے دفتر پہنچے۔ اس بار کرم یہ ہوا کہ کلائنٹ ٹی وی کا کانسپٹ منظر بہ منظر سوچے بیٹھا تھا۔ ہمیں صرف منشی گیری کے فرائض انجام دینے تھے۔

کلائنٹ نے سب سے پہلے تو یہ راز آشکارہ کیا ( ویسے انگریزی اردو میں Ask-ara بھی چلے گا) کہ پروڈکٹ میں Milk کے علاوہ کچھ بھی نہیں اور اب انہوں نے اپنا تخلیقی خیال ہم جیسے کم عقلوں کو سنایا۔ بولے گائے کے جسم میں جس طرح دودھ بنتا ہے اور پھر مجتلف پر پیچ راستوں سے ہوتا ہوا بذریعہ تھن باہر آتا ہے۔آپ نے گایے کے اندر دودھ بننے کے عمل پر ہماری پروڈکٹ وہاں دکھا دینی ہے اور پھر یہ دودھ کے ساتھ سفر کرتی گائے کے تھن سے باہر ٹپک پڑے گی۔ میں نے عرض کی کہ یہ عمل غیر فطری ہے اور کسی حد تک نامناسب  بھی لگے گا تو کلائنٹ نے مجھے جاہل جانتے  ہوئے کہا کہ اس سے مراد یہ ہے کہ ہماری پروڈکٹ اتنی خالض ہے جیسے گائے کے تھن سے نکل کر آئی ہے ۔واقعی بات میں دو ڈھائی لیٹر وزن تو تھا۔

کلائنٹ سروس کے بندے نے موقع ملتے ہی ہلکے سے میرے کان میں کہا "فرہاد کے بچے  کلائنٹ دودھ کی نہر بہانے کو نہیں کہہ رہا صرف تھن سے ایک کینڈی ٹپکانے کا کہہ رہا ہے ۔ ویسے بھی Salary لیٹ ملتی ہے۔ اگر یہ کام ہاتھ سے گیا تو سمجھ Salary بھی ہاتھ سے گئی"۔ کلائنٹ سروس کے بندے نے کہا"سر آپ جو بولیں گے وہ ٹپکا دیں گے" ۔اشارہ میری طرف بھی تھا۔ پروڈکٹ کے نام کا پوچھا تو بڑے فخر سے ایک انگریزی زدہ نام بتایا جس سے صاف کسی دوا کی بو آرہی تھی۔ میں نے کہا کہ یہ نام دوا کا تاثر دے گا۔بولے نام اور کانسپٹ تو یہی رہیں گے۔اچھا چلو اس سے بہتر نام اور کانسپٹ لے آو۔ کلائنٹ سروس کا بندہ سمجھ گیا تھا کہ صاحب ہتھے سے اکھڑ رہے ہیں۔ بولا سر دونوں چیزیں Ultimate ہیں۔ اس سے اچھی ہو ہی نہیں سکتیں۔ صاحب نے اتنا ضرور لحاظ کیا کہ پروڈکٹ کے نام کے آخری Alphabet سے پہلے( ' ) لگانے کی اجازت مرحمت فرما دی۔

دوران گفتگو انہیں نہ جانے کیا خیال آیا ۔ہمارے سامنے موبائل سے کال کی اور  فیکڑی میں بڑے یقین سے پوچھا کہ اس پروڈکٹ میں دودھ کے علاوہ کیا ہے۔ دوسری جانب سے کیا جواب آیا وہ تو ہم نہ سن پائے البتہ صاحب نے کسی قدر حیرانگی سے اونچی آواز میں کہا "کیا مطلب اس میں دودھ نہیں ہے؟ "۔ ہم مطمئن چلو اب ہم کو ہی سوچنا پڑے گا لیکن ابھی یہ سوچ ہی رہے تھے کہ صاحب نے بڑے یقین اور طمطراق سے کہا کہ دودھ تو اس میں نہیں لیکن ایڈ یہی بنے گا اور پھر  ٹی وی سی ویسے کا ویسا ہی بنا اور پروڈکٹ ویسی کی ویسی ہی چلی ۔ کچھ عرصہ بعد بند ہوگئی۔ ممکن ہے گائیوں کے باڑے سے صدائے احتجاج بلند ہوئی ہو کیونکہ ہماری آواز تو صدا بہ صحرا ثابت ہوئی تھی۔


2 comments:

  1. آپ کی نظر عنایت نے اسے بہترین کردیا۔ شاد رہیں، آباد رہیں۔اگلی قسط جلاز جلد آپ پڑھ پائی گے۔ شکریہ

    ReplyDelete

عمر بڑھ جائے تو ایک محترمہ سے بچ کر رہیں . Article 91

Article # 91 رنج و مزاح  عمر بڑھ جائے تو ایک محترمہ سے بچ کر رہیں  تحریر : اظہر عزمی ہمارے ایک دوست بہت دلچسپ ہیں ۔ گفتگو میں آخر تک تجسس و ...