Sunday 3 May 2020

Article # 53آئیے! انگریزی انگریزی کھیلیں ۔ ترجمے کئ مضحکہ خیزیاں اور روز مرہ کی تفریح


Article  # 53

آئیے ! انگریزی انگریزی کھیلیں ۔
ترجمے کی مضحکہ خیزیاں اور روزمرہ کی تفریح




تحریر : اظہر عزمی
(ایک اشتہاری کی باتیں )

کورونا کے باعث سوشل ڈسٹینسنگ  کا لفظ سامنے آیا تو اس کے اردو ترجمے کے لئے مختلف الفاظ ڈھونڈے گئے ۔ بالآخر سماجی فاصلہ زبان زد عام ہوا ۔ ویسے ہمارے ایک دوست نے سوشل ڈسٹینسنگ کا ترجمہ " تن دوری " بھئ کیا ہے جو کہ بر محل لگتا ہے ۔ ایک دوست نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا  کہ اس ترجمے سے شوہرانہ بو آتی ہے ۔

 مجھے اس موقع پر اپنا پہلی مرتبہ دبئی جانا یاد آگیا ۔ تعلق کیونکہ ایڈورٹائزنگ سے ہے اس لئے دکانوں کے سائن بورڈز اور ہورڈنگز دیکھنے کی بیماری ہے ۔ دبئی ائیر پورٹ سے  شارجہ کی جانب روانہ ہوئے تو شاپنگ سینٹرز سے گذرے ہوئے "خصم الخاص" جابجا لکھا ہوا دیکھا ۔  سوچ میں پڑ گیا  کی یہ کہاں آگیا ۔ ہمارے ہاں تو خصم شوہر کو کہا جاتا ہے تو کیا یہاں شاپنگ سینٹرز میں خاص شوہر بھی ملتے ہیں ۔  ذہن اسی ادھیڑ بن میں تھا ۔ چھوٹے بھائی سے یہ بات پوچھنا مناسب نہ لگا ۔ دوسرے دن جب اکیلا باہر نکلا تو عقدہ کھلا کہ یہاں انگریزی کے لفظوں اسپیشل ڈسکاونٹ کا ترجمہ " خصم الخاص" کیا گیا ہے ۔

اسی طرح ایک اور لفظ نے خاصا مزاح پیدا کیا ۔ وہاں عوامی مقامات ہر مرد وزن کے لئے ٹوائلیٹ کا رواج بھی عام ہے ۔ خواتین ٹوائلیٹ کے کے لئے "حمام النسا" لکھا دیکھا تو فورا ایک خیال آیا کہ اگر کوئی گاوں ، دیہات کا پاکستانی یہاں آگیا تو بعید نہیں کہ وہ عربی زبان سے عقیدت کی بنا پر اپنی کسی بیٹی کا نام "حمام النسا" ہی نہ رکھ دے۔ 

چلیں بات ترجمے کی ہو تو لسانی مجبوریاں سے مزاح کی کیفیت پیدا ہو ہی جاتی ہے لیکن یہ جو ہمارے ملک میں اردو انگریزی کا بے دریغانہ ملاپ کیا جارہا ہے اس کا بھی کوئی علاج ہے کہ نہیں ۔ ہمارے ایک دوست نے گفتگو کرتے کرتے کہا " اب آپ کا یہ رویہ میرے لئے "ان برداشت ایبل "  ہو گیا ہے ۔انہوں نے یہ سب اتنے یقین اور روانی سے کہا کہ ایک دو سیکنڈ تو میں بھی محسوس نہ کر پایا ۔پھر خیال آیا کہ یہ کیا کہہ گئے ۔ 

ہماری ایک عزیزہ گھر والوں کے ساتھ کسی جگہ جا رہی تھیں ۔ پتہ معلوم نہ تھا ۔ تقریب میں پہنچنے کی جلدی تھی ۔ گھر مل نہیں پارہا تھا ۔ ایک جگہ پر شوہر نے ٹیکسی ڈرائیور سے کہا کہ تم ٹیکسی روکا  ۔ میں سامنے دکان والے سے پوچھ کر آتا ہوں ۔ شوہر ضعیف العمر  ہونے کے ساتھ ساتھ جوانی سے ہی  کاہل الوجود بھی تھے ۔ خراماں خراماں دکان کی طرف جانے لگے ۔ بیوی سے برداشت نہ ہوا ۔جل کر بولیں کہ ان میں تو "ایکٹیوپنا" بالکل بھی نہیں ۔

سب سے دلچسپ واقع جو میری زندگی میں سب سے یادگار رہا ۔ اس کی تفصیل بھی سن لیجئے۔

ہمارے آفس میں ایک کشمیری لڑکا منظور حسین پیوئن ہوا کرتا تھا ۔ اسے انگریزی بولنے کا بہت شوق تھا ۔ لنچ ٹائم کے وقت وہ ریسیپشن پر بیٹھا کرتا تھا اور ضروری فون ملا کر کے دے دیا کرتا ۔ یار رہے کہ اس وقت تک موبائل فون نہیں آئے تھے اور ریسیپشن کے ذریعے ہی بات ہوا کرتی تھی ۔اتفاق دیکھیں کہ ایک دن لنچ ٹائم پر ایم ڈی صاحب کو کلائنٹ سے ضروی بات کرنی تھی ۔ منظور کو انٹرکام کر کے نمبر ملانے کو کہا ۔ منظور نے کلائنٹ کے ریسیپشن پر فون ملایا اور انگریزی جھاڑ دی ۔ 

May I talk to Mr. Jawed ?

دوسری طرف سے خاتوں کی انتہائی سحر انگیز آواز آئی ۔

May I know who is speaking ?

منظور اس ہوشربا جواب کی توقع نہیں کر رہا تھا ۔ جواب تو کیا دیتا ، گھبرا کر بولا ۔

Sorry Madam ... I am Urdu speaking.

ہمارے ایک جاننے والی انگریزی بولنے کی طرف راغب نہ تھیں مگر کبھی کبھی کوئی چارہ بھی نہ رہتا ۔ ایک دن W 18 ویگن  سے کسی کے گھر گئیں ۔ پسینے سے بڑا حال تھا ۔ میزبان خاتون نے پوچھا کہ کیسے آئیں۔ بولیں  ذبلو ڈولا سے آئی ہوں ۔ ایک خاتوں کے شوہر کلیئرنگ اینڈ فارورڈنگ کمپنی میں ملازم تھے ۔ کسی خاتون  نے پوچھا کہ شوہر کیا کرتے ہیں ۔ انگریزی کا لفظ تو نہ بولا گیا  ، بڑے اطمینان سے بولیں فائر بریگیڈ میں کام کرتے ہیں ۔ بڑی حیران ہوئیں اور بولیں : آپ کے شوہر فائر بریگیڈ میں ہیں اور ہمیں پتہ ہی نہیں ۔ 

ایک ہماری جاننے والی کو انگریزی سے انتہائی شغف ہے ۔ میں ان کے گھر گیا ۔ پوچھا کیا بات ہے گھر میں بہت سناٹا ہے ، بولیں : بھیا وہی کم بخت مارا کھانے گئے ہیں ۔ میں نے کہا کہ کیا؟ بولیں سنگر برگر ( جبکہ اصل میں زنگر برگر ہے)  . ایک عزیز کی طبیعت خراب ہوئی ۔ اسپتال سے  گھر آکر بتایا کہ سارا مسئلہ سڈنی کا ہے ۔ سب حیران کہ مریض اسپتال میں اور سڈنی کہاں سے آگیا ۔ میں نے کہا کہ کیا علاج کے لئے سڈنی جانا ہوگا وہ تو بڑا مہنگا  پڑ جائے گا ؟ ۔ چڑ گئیں اور بڑے طنز سے بولیں "تم نرے جاھل کے جاھل رہنا ۔  اگر سڈنی باہر ہوتا تو وہ زندہ کیسے ہوتا ؟  تمھارے باوا سے کہوں گی ۔ اتنا پڑھایا مگر گدھے کی پیٹھ پر کتابیں ہی لادیں۔ جب انہوں نے مجھے گدھا کہا تو پھر مجھے ایک دم ان کی انگریزیت کی بلند پروازی کا خیال آیا اور سمجھ گیا کہ ان کی مراد کڈنی (گردے) سے ہے۔

محلے کی ایک خاتوں کی بیٹی شام کو پرائمری کلاس کے بچوں کو ٹیوشن پڑھایا کرتی تھی ۔ایک دن وہ نہ تھی۔ یہ خاتون جن کی تعلیمی قابلیت بہت ہی واجب تھی ۔ بس اتنی کہ دھوبی کو دیئے جانے والے کپڑے لکھ لیا کرتی تھیں ۔وہ بھی اس طرح کے خود ہی پڑھ لیں ۔ خیر ایک بچہ آیا اور اس کو انگریزی میں گنتی پڑھنا شروع کی ۔ گنتی شروع کی 91 سے ۔ بولیں 91 92 93 94 95 96 97 98 99۔ بچہ بھی دھراتا رہا ۔ 99 کے بعد سمجھ میں نہ آیا کہ 100 کو  کیا کہیں۔ دوبارہ دہرایا 91 92 93 94 95 96 97 98 99 ۔کچھ دیر سوچا اور پھر ایک دم بولیں انگلینڈ۔

بات یہیں ختم نہیں ہو جاتی ہمارے ایک دوست کا کہنا ہے کہ شوہر انگریزی زبان کا لفظ ہے ۔میں نے کہا کیسے ؟ بولے انگریزی میں لکھ کر دیکھ لیں . لکھا تو Show her بنا۔

چلیں چلتے چلتے  ایک  انگریزی قوافی کے تین اشعار بھی سن لیں ۔ اللہ جانیں کس کے ہیں مگر ہمارے حافظے میں سالوں سے  ہیں ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ابھی حافظے  کا ہاضمہ سلامت ہے ۔ 

جا تجھ سے محبت کا کنٹریکٹ نہیں ہوگا
جس پیکٹ کا سوچا تھا وہ پیکٹ نہیں ہوگا

یہ دل جو دھڑکتا ہے دائیں کہ کبھی بائیں
تم غور سے دیکھو تو ان ٹیکٹ نہیں ہوگا

یہ عشق ہے مجنوں کا اور تم ابھی بچے ہو

کرنے کو تو  کر لو گے  پرفیکٹ  نہیں ہو گا


No comments:

Post a Comment

عمر بڑھ جائے تو ایک محترمہ سے بچ کر رہیں . Article 91

Article # 91 رنج و مزاح  عمر بڑھ جائے تو ایک محترمہ سے بچ کر رہیں  تحریر : اظہر عزمی ہمارے ایک دوست بہت دلچسپ ہیں ۔ گفتگو میں آخر تک تجسس و ...