Monday 8 March 2021

Aaj kay dour mein do bachaey aur chohttay rishtay.Article 75

 آج کے دور میں دو بچے 
رشتوں سے چھوٹتے جا رہے ہیں 

تحریر : اظہر عزمی 

سالوں پہلے کی بات ہے ۔ آفس میں کم بچے ، خوشحال گھرانا کی بحٹ شروع ہوگئی ۔ مخالفت و موافقت میں دلائل آنے لگے ۔ ایک نوجوان جو دو بچوں کے حق میں زور شور سے دلائل دے رہا تھا ، مخالفین کو کافی زچ کر رہا تھا ۔ مخالفین میں سے ایک نے اس سے پوچھا : تمھارا نمبر کون سا یے ؟ ۔ اس نے کہا : تیسرا ۔ مخالف نے برجستہ کہا : پھر آپ تو چپ ہی ہوجائیں ۔ بحث تو خیر تمام یو گئی لیکن میں نے اپنے خاندان میں ارد گرد دیکھا تو اندازہ ہوا کہ بچے دو ہی اچھے کا سلوگن کام کر رہا یے ۔

گزشتہ دنوں ایک صاحب سے خاندان اور رشتوں کی بات چلی تو انہوں نے ایک عجیب بات کردی جس ہر میرا ذہن کبھی گیا ہی نہیں تھا ۔ کہنے لگے : خاندان رشتوں سے استوار یوتے ہیں ۔ آپ کی زندگی ماں باپ کے ساتھ بہن ، بھائی ، چاچا ، پھوپھی،  ماموں اور خالہ کے قریبی رشتوں کی سے سجی ہوتی یے ۔ یہ گلدستہ نامکمل یو تو زندگی کے رنگ پھیکے پڑ جاتے ہیں ۔ کہنے لگے : دو بچوں سے یہ گلدستہ کہیں کہیں نامکمل سا رہ جاتا ہے ۔ میرے دو لڑکے ہیں ۔ ان کی کوئی بہن نہیں ۔ اب یہ کیا جانیں ۔ بہن کا پیار ۔  میرے گھر کا سارا ماحول مردانہ یے ۔ بیوی نے شروع شروع میں تو چوڑیاں ، میک آپ کا سامان رکھا لیکن جیسے جیسے بچے بڑے ہوئے ۔ انہوں نے ماں سے سب چھڑوا دیا اور بیوی نے بھی بچوں کی خوشی کو اپنا جانا ۔ بڑے بیٹے کا حال یہ ہے کہ ماں ہاتھوں میں مہندی لگا لے تو کہتا ہے مجھے مہندی سے گھن آتی ہے ۔

مزید بتانے لگے : بیوی کے ہاتھ میں ایک چوڑی نہیں ہوتی ۔ عید ہر میرے کہنے پر ایک آدھ درجن چوڑی لے آتی ہے ۔ گھر میں بمشکل تمام ایک لپ اسٹک  ہوتی ہے ۔ تہوار یا شادی ہر کہیں آنا جانا ہو تو وہی ایک لپ اسٹک لگا لیتی ہے ۔ لپ اسٹک اتنی کم استعمال ہوتی ہے کہ سوکھ جاتی ہے پھر وہ سوئی سے لپ اسٹک نکال کر بمشکل تمام لگاتی  ہے ۔ اس پر چھوٹا بیٹا کہتا ہے : آپ یہ سب کیوں کرتی ہیں ۔ آپ تو بس میری مماں ہیں اور یہ کہہ کر ماں کے گلے میں بانہیں ڈال دیتا ہے ۔

میں نے کہا : اس میں ایسی کون سے بات ہے ۔ بہن نہ سہی تو نہ سہی ۔ گھر میں خوشی اور اطمینان تو ہے ۔ بولے : جن گھروں میں بہنیں نہیں ہوتیں وہاں سناٹا ہوتا ہے ۔ ہمارے گھر میں کیا ہے ؟ لڑکے اکثر گھر میں نہیں ہوتے ۔ ہوتے ہیں تو موبائل پر ہوتے ہیں ۔ گھر میں زندگی تو بیٹی سے ہوتی ہے ۔ لڑکوں کا کیا ہے آپ گھر میں کچھ لائیں یا نہ لائیں ، ان کو پروا ہی نہیں ۔ جیسے زندگی گزر رہی ہے ، گزر رہی ہے ۔ بس کھانے میں ایک سے ایک دیئے جاو ۔

 بیٹی ہو تو گھر کے لئے کچھ نہ کچھ لانے کا کہتی رہتی ہے ۔ کچھ نہ ہو تو گھر کی سیٹنگ ہی ادھر ادھر کرتی رہتی ہے ۔  صفائی ستھرائی کا خیال رکھتی ہے ۔ گھر گھر لگتا ہے ۔ ہمارے پڑوس کے گھر میں تین بیٹیاں ہیں ۔ جاو تو طبیعت خوش ہو جاتی ہے ۔ اگر گھر میں بہن ہوتی تو ان دونوں کی ایک نہ چلنے دیتی اور یہ دونوں اجڈ گنوار بھی ذرا انسان بن جاتے ۔ آپ کو اندازہ نہیں آج کل لڑکے پلانا گھوڑے پالنے جیسا ہے ۔ باگیں بظاہر ضرور آپ کے ہاتھ میں ہوتی ہیں یا آپ یہ سمجھتے ہیں لیکن آپ کو اندازہ نہیں ہوتا کہ ان کے ذہن میں کیا چل رہا یے ۔

 مجھے لگا کہ انہیں بیٹی کی کمی کا شدت سے احساس ہے مگر اب کچھ ہونے کی گنجائش نہ تھی ۔ کہنے لگے : تم نے کبھی غور کیا ہے ان دونوں کی کوئی بہن نہیں ہے تو پھر ان کو بھانجے کا پتہ ہو گا نہ بھانجی اور نہ ہی یہ کسی کے ماموں ہوں گے ۔ جب ان دو لڑکوں  کے بچے ہوں گے تو انہیں کیا معلوم کہ پھوپھی جیسا محبت کرنے والا رشتہ کیا ہوتا ۔ زندگی تو رشتوں سے سجی یے اور ان کی خوشبو سے مہک رہی ہے ۔ یہ زندگی میں کتنے اہم  رشتوں سے واقف ہی نہ ہوں گے ۔

میں نے کہا کہ جن کے دونوں لڑکیاں ہوں گی تو پھر وہ چچاوں کو ، چچازاد بہن بھائیوں کو کیا جانیں گی ۔ بولے : ہاں ایسا یی یے ۔ مسائل ان کے بھی کم و بیش ایسے ہی ہوں گے ۔ میرے کاندھے ہر ہاتھ رکھ کر بولے : بھائی میں تو بس ایک بات جانتا ہوں ۔ بچے  بہت نہ سہی مگر اتنے تو ہوں کہ قریبی رشتوں کو پہچانیں ۔ بچے دو ہی اچھے سے سب کچھ اچھا نہیں ہورہا ۔ ہم قریبی رشتوں سے چھوٹتے جارہے ہیں ۔ 

یہ کہہ کر وہ تو چلے گئے اور میرا ذہن اس طرف چل پڑا اور سوچنے لگا کہ دو سے زیادہ بچوں کے لئے بڑی تاویلیں دی جاتی ہیں ۔ اشتہاروں میں میاں بیوی اور ایک لڑکا لڑکی دکھائے جاتے ہیں ( مگر ایک لڑکے اور ایک لڑکی کا ہونا یقینی تو نہیں ) ۔ بچوں کی پرورش ، تعلیم ، وسائل کی کمی نہ جانے کون کون سے نکتے نکال لئے جاتے ہیں مگر جن کی زندگی کے لئے ہم یہ سب کرتے ہیں انہیں زندگی میں کچھ رشتوں سے یکسر محروم بھی تو کر رہے ہیں ۔

No comments:

Post a Comment

عمر بڑھ جائے تو ایک محترمہ سے بچ کر رہیں . Article 91

Article # 91 رنج و مزاح  عمر بڑھ جائے تو ایک محترمہ سے بچ کر رہیں  تحریر : اظہر عزمی ہمارے ایک دوست بہت دلچسپ ہیں ۔ گفتگو میں آخر تک تجسس و ...