Monday 22 June 2020

Article # 63 آج کے نوجوان میں کچھ نہ ہونے اکڑ نہیں جاتی ۔ بات کریں تو ساتویں آسمان پر !


Article# 63


آج کے فارغ نوجوان میں کچھ نہ ہونے کی اکڑ نہیں جاتی ۔
بات کریں تو ساتویں آسمان ہر پائیں گے ۔

اب ذرا نیچے اتریئے آدمی بن جایئے ۔  




تحریر :  اظہر عزمی

جو نوجوان  سب سے زیادہ فارغ یے وہ سب سے زیادہ جلدی میں ہے ۔ روڈ پر دیکھ لیں موٹر سائیکل پر جو سب تیز جارہا یوگا اور لگے گا کہ انتہائی ایمرجنسی میں یے ۔ وہ آپ کو کسی نہ کسی سگنل پر مل جائے گا ۔ یقین جانیں اس جلدی آدمی کو گھر جا کر صرف چائے پی کر دوبارہ دوستوں میں نکل جانا ہے ۔ جو بھی مصروف ہے ۔ اپنے وقت کا صحیح مصرف جانتا ہے وہ کبھی بھئ آپ کو  روڈ پر جلد بازی اور خطرناک طریقے سے ڈرائیونگ کرتا نظر نہیں آئے گا ۔

جو سب سے زیادہ فارغ ہے ۔ وقت پاس (Pass) نہ ہونے کا رونا رویے گا ۔ آپ اس سے کسی کام کا کہہ دیں ۔ دنیا کا مصروف ترین آدمی بن جائے گا ۔ 3 بجے دوست کے جانا ہے ۔ 5 بجے ماموں کو سب کے ساتھ ائیرپورٹ چھوڑنے جانا ہے ۔ جیسے ہی گھر آوں گا دوست کی بہن کی شادی کے لئے ہال بک کرانے جانا یے ۔ آپ نے کہا چلیں کل کر دیجئے گا ۔ جواب سنیں " انکل ساری پھٹیک تو کل ہی کی ہے ۔ صبح سے بزئ ہوں  ۔ ایک کام کریں (یہ دیکھیں گیند کیسے واپس کورٹ میں ڈاک دی ) ابھی آپ یہ کام کر لیں ۔ باقی کبھی کچھ یو تو بتائے گا ۔ اب کوئی احمق ہی یوگا جو بتا ئے گا ۔

ملازمت کا بھئ سن لیں ۔ ایک رات آپ کے گھر آئیں گے اور اپنے والد صاحب کے حوالے سے اپنی ملازمت کا کہیں گے ۔مطلب میں خود نہیں آیا ہوں یہ ٹوپی بھی ابا کے سر ہے ۔ آپ سمجھ رہے ہوں گے کہ گریجویشن سے آگے کی کہانی ہو گی مگر پتہ چلے گا صاحب نے انٹر کیا ہے ۔بات کیسے شروع کریں گے۔

آپ : ایجوکیشن کتنی ہے ؟ 

صاحب : وہ انکل B.Sc 

آپ : اچھا ۔ 

صاحب : نہیں انکل ۔وہ دراصل جس دن فزکس کا پیپر تھا ناں ۔ اس سے ایک دن پہلے میں رات کو پڑھ کر گھر آرہا تھا تو وہ میری موٹر سائیکل ہے ناں 

آپ : ہاں 

صاحب : وہ اس دن ناں ہلکی سی بارش ہوگئی ۔ پھسل گئی ۔ صبح اٹھا ۔ پیپر دینے جارہا تھا لیکن وہ تکلیف اتنی تھی کہ اٹھا ہی نہیں گیا ۔ وہ اس لئے ۔۔۔

آپ : تو یہ کتنے سال پہلے کی بات ہے 

صاحب : (پہلی بار ہلکے نظر آئے ) چار سال ہو گئے 
 (لیکن پھر اوپر سے آئے) اس سال دے دوں گا ۔ایک ہی تو  پیپر ہے ۔

آپ : مطلب انٹر ہیں ناں فی الحال تو آپ ؟

صاحب : (نظریں جھکا کر ) جی 
بس انکل کچھ دیکھ دیں میرے لئے ۔آپ نے شیری کی بھی تو جاب کرائی ہے ۔ 

آپ : اپنی CV دے بھی جانا اور مجھے mail بھی کردینا ۔

اب صاحب آپ کو نظر نہیں آئیں گے ۔ایک دن CV کی کاپی لائیں گے جو سال دو سال پہلے کرائی گئی تھی ۔ لحاف یا تکیے سے نکالی گئی ہے جو اپنی تاریح پرنٹ اور صاحب کے ہاتھوں بے اعتنائی ہر نوحہ کناں ہے ۔

 ایک صفحے کی رٹی رٹائی cut and paste کی درخواست وہ بھی بغیر تعلیمی اسناد کے دے دی جائے گی ۔ اب اس کا پوچھیں ۔

صاحب : ہاں تو انکل میں نے لکھ تو دیا ۔ ڈاکیومینٹس تو انٹرویو کے وقت لے جاوں گا ۔ 

اب اسے کون بتائے کہ اس درخواست پر تو انٹرویو کا وقت ہی نہیں آئے گا ۔ کچھ دن بعد آپ کسی کے منہ سے سنیں گے ۔ انکل وہ آپ نے جنید کی درخواست لی تھی ۔ کچھ ہوا اس کا ۔ آپ حیران کہ یہ پیغامبر  کہاں سے آٹپکا ۔ پھر کہانی کھلے گی کہ موصوف نے دس لوگوں سے کہہ دیا ہے کہ بھائی آج کل کوئی کسی کے کام نہیں آتا ۔ اتنے دن سے انکل کو جاب کی ایپلیکیشن دی ہوئی ہے ۔ بس لے کر بیٹھ گئے ہیں (اس میں نازیبا الفاظ کو حذف سمجھیں)

سب سے اہم بات اگر کسی سے لڑائی ہوجائے تو آپ بھرم دیکھیں ۔ وہ ریفرنس دیں گے کہ منہ above the surface رکھنا مشکل ہوگا ۔اگر کسی سے جھگڑا ۔۔۔ ارے یہ تو میں بڑی بات کہہ رہا ہوں ۔موٹر سائیکل بھئ ٹچ یو جائے  تو پھر بات کرنے کی tone and tune دیکھیں ۔ لگے گا ان سے بڑا پھنے خان علاقے میں کوئی نہیں ۔ ناک ہر مکھی نہیں بیٹھنے دینا ۔ چاھے حالات کی وجہ سے خود پورے کے پورے بیٹھ جائیں ۔ 

کوئی ان کے point of view سے ہلکی سی بھی ٹیڑھی بات کرنے پھر دیکھیں ۔ کیسے اچھل اچھل کر آتے ہیں ۔ چٹکی بجا کر کیسے کہتے ہیں "اب تو نکل لے ورنہ تو جانتا نہیں یے مجھے ۔۔۔ یہ بھرم ورم (آگے سنسر کی پالیسی کا اطلاق ہوتا ہے ) ۔ جیب میں روپیہ نہ یو مگر باتیں سنیں تو لگے گا والد صاحب نے بینک کھولا ہوا ہے ۔

 کچھ نہ ہونے اور ناکامی کی اکڑ بہت خطرناک ہوتی ہے ۔ اس کا صرف ایک علاج ہے ۔۔۔ خود کو دھوکے میں مت رکھیں ۔

No comments:

Post a Comment

عمر بڑھ جائے تو ایک محترمہ سے بچ کر رہیں . Article 91

Article # 91 رنج و مزاح  عمر بڑھ جائے تو ایک محترمہ سے بچ کر رہیں  تحریر : اظہر عزمی ہمارے ایک دوست بہت دلچسپ ہیں ۔ گفتگو میں آخر تک تجسس و ...